گلشن اقبال نظارت میں آتشزدگی، سیکڑوں گاڑیاں نذرِ آتش
آگ لگنے سے 600 سے زائد کیس پراپرٹیاں جل گئیں، انچارج نظارت عامرحسن
کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 10 میں قائم نظارت میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی، اور اس خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں درجنوں گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔فائر بریگیڈ اور ریسکیو حکام کے مطابق آگ اس قدر شدید تھی کہ فائر بریگیڈ کی 6 گاڑیاں اورایک باؤزر آگ بجھانے ميں مصروف رہا، آگ کو پھیلنے سے روک دیا ہے اور کوشش ہے کہ جلد آگ بجھا دی جائے، تاہم کئی گھنٹوں تک اس پر قابو نہ پایا جاسکا۔فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے، اور اب کولنگ کا عمل جاری ہے جس کو مکمل ہونے میں کچھ وقت لگے گا، کولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد آتشزدگی کی وجوہات اور اس کے نتیجے میں جلنے والی گاڑیوں کی تعداد معلوم ہوسکے گی۔انچارج نظارت عامرحسن نے بتایا کہ آگ لگنےسے600 سے زائد کیس پراپرٹیاں جل گئیں، جلنے والی کیس پراپرٹی میں کاریں، رکشے،موٹرسائیکلیں شامل ہیں، اور اس وقت نظارت میں ہزاروں کی تعداد میں کیس پراپرٹیاں موجود ہیں، آگ پرمکمل قابو پانے کے بعد ہی جلنے والی گاڑیوں کی حتمی تعداد بتائی جاسکے گی۔پولیس حکام نے بتایا کہ آتشزدگی میں زیادہ تر لاوارث موٹر سائیکلیں جل گئی ہیں، جب کہ ایک بس، ایک رکشہ اور متعدد پرانی کاریں بھی آتشزدگی کی زد میں آئی ہیں، جلنے والی لاوارث گاڑیوں کی تعداد فوری طور پر نہیں بتا سکتے۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آگ کیسے لگی اس حوالے سے بھی باقاعدہ تحقیقات کریں گے۔دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ نظارت میں ہرسال آگ لگنا معمول بن چکا ہے، ہماری انتظامیہ اور حکومت سندھ سے درخواست ہے کہ نظارت کو رہائشی علاقے سے دورمنتقل کيا جائے۔