وفاقی وزیر برائے بجلی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ ایندھن پر اب کوئی پاور پلانٹ نہیں لگایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال 22-2021 کی اقتصادی جائزہ رپورٹ کے اجراء کی تقریب میں خرم دستگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی سروے معشیت کا کھنڈر خانہ ہے، سروے کا سب سے بڑا کھنڈر خانہ پاور ڈویژن ہے۔
انہوں نے کہا کہ گردشی قرضے 250 فیصد بڑھ چکا ہے، گزشتہ دور حکومت فساد عمرانی اور کارکردگی کے نتائج آج بھگت رہے ہیں، ہم گردشی قرض 11 سو ارب پر چھوڑ کر گئے، نالائق حکومت 2 ہزار 4 سو 67 ارب پر گردشی قرضوں کو لے گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی حکومت کیلئے کہا گیا کہ بجلی کی زیادہ پیداوار چھوڈ گئے، 2018 سے 22 تک توانائی کے جتنے منصوبوں کا افتتاح ہوا ان پر نام نواز شریف کا تھا، گزشتہ چار سالوں میں 8 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں آنی چاہیے تھی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ بدقسمتی سے چار سالوں میں ایک بھی میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کی گئی، شنگھائی پاور پلانٹ 14 سو میگا واٹ تک کا منصوبہ تھا تاخیر کی گئی، کروٹ، شنگھائی اور تریموں اگر تینوں پلانٹس چلتے تو آج لوڈ شیڈنگ نہ ہوتی۔
وفاقی وزیر برائے بجلی انجینئر خرم دستگیر خان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں دوبارہ سے وطنِ عزیز کی تعمیر کا کہا گیا ہم نے تعمیر شروع کر دی ہے، امپورٹڈ ایندھن پر اب کوئی پاور پلانٹ نہیں لگایا جائے گا۔