نئے اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 17 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق برطانیہ کے مختلف علاقوں میں فی لیٹرپیٹرول کی قیمت 506 روپے سے بھی زیادہ بڑھا دی گئی ہے جب کہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 515 روپے سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ برطانیہ میں اس وقت پیٹرول کی قیمتیں 17 سال کی بلند ترین سطح پر ہیں جس کے باعث فیملی کار میں پیٹرول فل کرانے کی قیمت پہلی بار 100 پاؤنڈ سے تجاوز کرگئی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر برطانوی شہریوں کا کہنا ہےکہ اس صورتحال میں گاڑی سڑکوں پر لانا ناممکن ہوگیا۔
یاد رہے کہ یوکرین تنازع پر برطانیہ کی جانب سے روس پر عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات اور تیزی سے بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے عوام نے اپنے روزمرہ کے اخراجات میں کٹوتیاں کرنا شروع کر دی ہیں حتیٰ کہ وہ دن میں ایک وقت کا کھانا کھانے سے بھی گریز کر رہے ہیں تاکہ رقم بچائی جاسکے۔
برطانیہ میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق 52 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ انہوں نے دوستوں میں جانا (سوشلائز) کرنا بند کر دیا ہے تاکہ بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔
سروے کے مطابق صرف 28 فیصد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹی وی کیبل کی ادائیگیاں بند کر دی ہیں، سروے میں حصہ لینے والے پچاس فیصد سے زائد افراد کی رائے تھی کہ مہنگائی آئندہ 6 ماہ کے دوران مزید بڑھے گی، بجلی اور یوٹیلیٹی چارجز میں مزید اضافہ ہوگا۔
اس کے علاوہ، ایسی غریب فیملیز بھی ہیں جو میک ڈونلڈز جا کر وہاں مفت وائی فائی اور مفت ہیٹر کے ساتھ سستی خوراک حاصل کر رہے ہیں، ملک میں مہنگائی کا 40 برس کا ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے۔