سری لنکن معاشی بحران، بذریعہ سمندر لوگ ملکی حدود سے باہر نکلنے لگے

25

بدترین معاشی بحران کا سامان کرنے والے ملک سری لنکا  کی بحری افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ غیرقانونی طور پر ملک چھوڑنے والے 90 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعرات کو سری لنکن بحریہ نے اپنی جاری کردہ جاری بیان میں کہا ہے کہ شمال مغربی ساحل پر ماہی گیروں کی کشتیوں میں مہاجرین کو لے کر جایا جا رہا تھا۔ پندرہ افراد کو مارویلا کی بندرگاہ کے قریب جبکہ 76 کو چیلو کے پانیوں سے حراست میں لیا گیا ہے۔

نیوی کے ترجمان کیپٹن انڈیکا ڈی سلوا کے مطابق رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران تقریباً 250 افراد کو پکڑا ہے جو کشتیوں کے ذریعے ملک سے باہر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمگلرز سیاسی اور معاشی بحران کے متعلق لوگوں کو بہکاتے ہیں اور بیرون ملک بہتر زندگی کا لالچ دیتے ہیں۔

خیال رہے، دو کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والا ملک سری لنکا شدید معاشی بحران سے گزر رہا ہے، حد درجہ مہنگائی کے علاوہ ادویات اور تیل سمیت اشیائے خورد و نوش کی بھی کمی کا سامنا ہے۔

یاد رہے، گزشتہ ماہ حکومت نے خبردار کیا تھا کہ اگست تک خوراک کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ سری لنکن حکومت کے کیمیائی کھاد پر عائد پابندی ختم کرنے کے باوجود اس کی درآمد ممکن نہیں ہو سکی ہے جو دراصل آئندہ پیداوار کے لیے درکار ہے۔

علاوہ ازیں، سمندری راستوں سے ملک چھوڑ کر جانے کی کثیر تعداد کھیتی باڑی اور ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ ہیں۔

مزید پڑھیں:  برطانیہ میں آئینی بحران سنگین، وزیراعظم بورس جانسن نے استعفی دے دیا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.