دو درجن جنگی طیارے، چینی فضائیہ کے اقدام نے بھارت کی چیخیں نکال دیں

18

چینی فضائیہ کے لداخ میں اٹھائے گئے اقدام نے بھارتی حکام کی چیخیں نکال دی ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے مشرقی لداخ سیکٹر کے قریب اپنے ہوٹن ایئر بیس پر دو درجن سے زیادہ فرنٹ لائن طیارے تعینات کیے ہیں۔

بھارت کے حکومتی ذرائع کے مطابق چینی فضائیہ نے ہوٹان ایئر بیس پر 25 فرنٹ لائن فائٹرز رکھے ہیں جس میں ان کے  J-11  اور J-20 جنگی لڑاکا طیارے شامل ہیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ “چین نے پہلے وہاں مگ 21 کلاس لڑاکا طیارے تعینات کر رہکھے تھے، لیکن اب ان کی جگہ زیادہ قابل اور جدید ترین طیاروں نے لے لی ہے۔”

بھارتی حکام کے مطابق چینی فضائیہ بھارتی سرزمین کے قریب نئے ہوائی اڈے بنا رہی ہے، جس کی مدد سے وہ کم اونچائی سے مشن انجام دے سکتے ہیں۔

امریکی جنرل چارلس اے فلن نے حال ہی میں کہا تھا کہ چینی سرگرمیوں کا لیول چشم کشا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “میرے خیال میں مغربی تھیٹر کمانڈ میں جو کچھ انفراسٹرکچر بنائے جا رہے ہیں وہ خطرناک ہیں۔”

ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا کہ بھارتی ایجنسیاں پیپلز لبریشن آرمی کی فضائیہ (پی ایل اے اے ایف) کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں جو کہ بھارت کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ شمال میں لداخ کے بالمقابل شمال مشرق میں اروناچل پردیش تک پھیلی ہوئی ہے۔

ہوٹان کے ساتھ ساتھ، ایجنسیاں سنکیانگ اور تبت کے علاقوں میں PLAAF کے گار گنسا، کاشغر، ہاپنگ، ڈکونکا ژونگ، لنزی اور پنگت ایئر بیس پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  نقیب اللہ قتل کیس میں راؤانوار سمیت دیگر کی بریت کے خلاف اپیل دائر

دعوے کے مطابق چینی فضائیہ حالیہ دنوں میں پناہ گاہوں کی تعمیر، رن وے کی لمبائی میں توسیع اور بڑی کارروائیوں کے لیے اضافی فورسز کی تعیناتی کے ساتھ ان اڈوں کو اپ گریڈ کر رہی ہے۔

دوسری جانب بھارت نے بھی ایل اے سی کے اپنے اطراف میں چینی افواج کی تیز رفتار سرگرمیوں کے پیش نظر تیاریوں کو بڑھا دیا ہے، اور فارورڈ ہوائی اڈوں پر  Sukhoi-30MKIs، MiG-29s  اور Mirage-2000s کو تعینات کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.