روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک آئندہ کئی سالوں تک روسی توانائی کے ذرائع پر انحصار کریں گے لہٰذا روسی کمپنیاں اپنے تیل کے کنوؤں کو کنکریٹ سے نہ ڈھانپیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے نوجوان کاروباری طبقے کے ایک گروپ سے گفتگو میں کہا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی مجموعی مقدار کم ہو رہی ہے جبکہ قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ایسے میں کمپنیوں کا منافع بڑھ رہا ہے۔
واضح رہے، یورپی یونین 40 فیصد کے قریب گیس روس سے درآمد کر رہا ہے تاہم یورپی ممالک نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سال 2022 کے آخر تک روسی تیل پر انحصار 90 فیصد تک کم کر دیں گے۔
دوسری جانب، یورپی یونین نے روس سے گیس کی درآمد میں کمی لانے کا کوئی عندیہ نہیں دیا۔
امریکی عہدیداروں نے تسلیم کیا ہے کہ توانائی کی مصنوعات پر روس کے منافع میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکی مشیر برائے انرجی سکیورٹی ایموس ہوشٹین سے سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران سوال ہوا کہ کیا جنگ کے بعد سے روس ایندھن سے زیادہ منافع کما رہا ہے، تو اس پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ ’اس سے انکار نہیں کر سکتے۔‘