یوکرین جنگ، روس کیخلاف لڑنے پر برطانوی اور مراکشی شہریوں کو موت کی سزا

16

مشرقی یوکرین میں روس کی حمایت یافتہ نئی ریاست ڈونیسک پیپلز رپبلک (ڈی پی آر) میں دو برطانوی اور ایک مراکشی شہری کو یوکرین کے لیے لڑنے کی پاداش میں موت کی سزا سنا دی گئی ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مشرقی یوکرین میں ڈونیسک پیپلز رپبلک میں ایک عدالت نے یہ فیصلہ دیا ہے جبکہ سزا سنائے جانے والے افراد کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔

روس کی خبر رساں ایجنسیوں نے بتایا ہے کہ عدالت نے برطانوی شہریوں ایڈن ایسلن، شان پِنر اور مراکشی شہری براہم سادؤن کو اقتدار پر قبضہ کرنے اور ڈونیسک پیپلز رپبلک کے آئینی احکامات کی خلاف ورزی کا مجرم ٹھہرایا ہے۔

انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے عدالتی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ تینوں افراد کو یوکرین کی جانب سے روسی فوجیوں کے خلاف لڑتے ہوئے پکڑا گیا تھا جو 24 فروری کو یوکرین میں داخل ہوئے تھے۔

اگرچہ برطانوی وزارت خارجہ نے اپنے دو شہریوں کو سزا سنائے جانے پر کوئی نیا تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم بدھ کے روز برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے ان کی گرفتاری کو جنگی قیدیوں کا استحصال قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ وہ جنگی استثنٰی رکھتے ہیں۔

برطانوی شہریوں ایڈن ایسلن اور شان پِنر کو روس کی حمایت یافتہ افواج نے یوکرین کے شہر ماریوپول پر قبضے کے لیے ہونے والی شدید جنگ کے دوران گرفتار کیا تھا جبکہ مراکش کے شہری براہم سادؤن نے مارچ میں ماریوپول اور ڈونیسک کے دارالحکومت کے درمیان واقع ایک چھوٹے شہر میں لڑائی کے دوران ہتھیار ڈال کر خود کو روسی فوجیوں کے حوالے کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں:  پولیس قوم کی محافظ،فرض کی ادائیگی میں کوتاہی برداشت نہیں کریں گے، وزیر اعظم

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.