مؤنس الہیٰ کے مبینہ اغوا ہونے والے دوست احمد فاران لاہور ہائی کورٹ پیش
میں کہیں نہیں گیا تھا بلکہ اپنی فیملی کے ساتھ تھا، احمد فاران خان
سی سی پی او لاہور نے ق لیگ کے رہنما مونس الٰہی کے دوست احمد فاران خان کو بازیاب کراکے عدالت میں پیش کردیا، اور عدالت نے احمد فاران خان کی بازیابی کے دائر درخواست نمٹا دی۔جسٹس عالیہ نیلم نے احمد فاران خان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی ۔ دوران سماعت سی سی پی او لاہور عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور مونس الٰہی کے قریبی دوست احمد فاران کو بھی عدالت پیش کیا۔
وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ ہمارا معاملہ حل ہوچکا ہے، لہذا مزید کارروائی نہیں چاہتے۔ جس پر عدالت نے احمد فاران کی بازیابی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے مختصر بات کرتے ہوئے احمد فاران کا کہنا تھا کہ وہ کہیں نہیں گئے تھے بلکہ اپنی فیملی کے ساتھ تھے۔واضح رہے کہ مونس الٰہی کے دوست چند احمد فاران 6 جنوری کی رات لاہور کے علاقے گلبرگ سے لاپتہ ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق احمد فاران کے بھائی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، اور جائے وقوعہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد جمع کرلئے گئے۔پولیس حکام کے مطابق مغوی کے بھائی سلمان ظہیر کے مطابق احمد فاران گھر سے ڈرائیور امتیاز کے ہمراہ گاڑی میں نکلا، اور جب گارڈن ٹاؤن سے مسلم ٹاؤن موڑ پر پہنچا تو تین گاڑیوں پر سوار 6 سے 7 نامعلوم افراد نے احمد فاران خان کو اغوا کیا اور ساتھ لائسنسی اسلحہ بھی لے گئے۔