.ایران نے جوہری تنصیبات پر نصب عالمی ادارے کے کیمروں کا رابطہ منقطع کردیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیش نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ مغربی اقوام کی طرف سے تہران پر عدم تعاون کا الزام عائد کیے جانے کے بعد اقوام متحدہ کے ماتحت جوہری امور کی نگرانی کرنے والے عالمی ادارے کی طرف سے نصب کیے گئے کچھ کیمروں کا کنکشن منقطع کردیا گیا ہے۔
ایرانی حکام کا مؤقف ہے کہ منقطع ہونے والے کیمرے تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان طے پانے والے حفاظتی معاہدے سے ہٹ کر کام کر رہے تھے۔
دریں اثناء، ایران کی جوہری تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ متعلقہ حکام کو آج تک آن لائن اینرچمنٹ مانیٹر اور ایجنسی کے فلو میٹر کیمروں کو منقطع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نصب کیے گئے کیمرے جذبہ خیر سگالی کے طور پر کام کر رہے تھے جس کو آئی اے ای اے نے سراہنے کے بجائے ذمہ داری سمجھا۔
واضح رہے، ایران کی جانب سے یہ اقدامات برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے آئی اے ای اے کے مشترکہ بیان کے بعد کیے گئے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایران پر زور دیتے ہیں کہ اپنے جوہری پروگرام میں توسیع بند کرے اور طے پانے والے معاہدے کو فوری طور پر مکمل کرے۔
یاد رہے، مغربی اتحادی ممالک کی جانب سے حالیہ مذمت کا بنیادی سبب آئی اے ای اے کی طرف سے گزشتہ ماہ کے آخر میں جاری کی گئی ایک رپورٹ تھی جس میں اس نے کہا تھا کہ اسے اب بھی یورینیم افزودگی تین مقامات پر پائے جانے کے آثار کے حوالے سے خدشات ہیں۔ مغربی حکومتوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام اب ماضی کے کسی بھی نقطہ نظر سے زیادہ ترقی یافتہ ہے، ایران کی جانب سے افزودہ یورینیم جمع کرنے کا کوئی معتبر جواز نہیں ہے۔
دوسری جانب، ایران ہمیشہ سے مؤقف اختیار کرتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے اور جوہری بم بنانے کا خواہاں نہیں ہے۔
علاوہ ازیں، ایران کی طرف سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکا نے ایران کی طرف سے عدم تعاون پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے پاس مذمتی قرارداد جمع کرائی ہوئی ہے۔