روس کا یوکرین کو بھیجے گئے مغربی ممالک کے ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا دعوٰی
روس کا یوکرین کو بھیجے گئے مغربی ممالک کے ہتھیاروں کو تباہ کرنے کا دعوٰی
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دعوٰی کیا ہے کہ اُن کی اینٹی ایئر کرافٹ فورسز نے یوکرین کو بھیجے گئے مغربی ممالک کے درجنوں ہتھیاروں کو تباہ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے امریکا کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق کیے گئے ایک سوال کے جواب کا حوالہ دیا جس میں صدر پیوٹن نے کہا تھا کہ روس یوکرین کے ساتھ آسانی سے نمٹ رہا ہے اور اس کے درجنوں ہتھیاروں کو تباہ کر دیا ہے۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ روس کے اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم مغربی ممالک کے یوکرین کو فراہم کردہ ہتھیاروں کو تباہ کر رہے ہیں جن میں طیارے اور میزائل شامل ہیں۔
جمعہ کے روز یوکرین پر روس کے حملے کے 100 دن مکمل ہونے پر یوکرین کے حکام نے کہا ہے کہ روس ملک کے 20 فیصد علاقے پر قابض ہو چکا ہے۔ ان میں کریمیا اور ڈونباس کے وہ علاقے بھی شامل ہیں جن پر 2014ء سے روس کا قبضہ ہے۔
یوکرین کے دارالحکومت کیف کے اطراف میں پسپائی کے بعد روسی افواج مشرقی یوکرین پر قبضے کی کوشش میں ہیں جس سے جنگ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
روس کی یوکرین میں پیش قدمی اگرچہ اس کی توقع سے کہیں زیادہ سست رہی ہے تاہم روسی افواج نے 43 ہزار مربع کلومیٹر سے زائد علاقے تک اپنا کنٹرول بڑھا لیا ہے۔
گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے یوکرین پر حملے کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی تاریخی غلطی قرار دیا تھا جس نے روس کو تنہا کر دیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جنگ رکنے کے بعد تنازع کے سیاسی حل کیلیے ضروری ہے کہ روس کی تضحیک نہ کی جائے۔