سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ جی سی سی ممالک روس اور یوکرین کے تنازع کے معاملے پر متحد ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نےکہا کہ آج ہماری روسی اور یوکرینی وزرا سے دو نتیجہ خیرملاقاتیں ہوئی ہیں جس کے دوران ہم نے روس یوکرینی بحران اور اس کے منفی نتائج یعنی فوڈ سیکیررٹی سے متاثرہ ممالک اور دنیا کے حوالے سے انکا متفقہ موقف بیان کیا ہے۔
بدھ کو ریاض میں خلیجی تعاون کونسل اور روس کے مشترکہ وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یمن کا استحکام خلیج کے امن کا ناقابل تقسیم اٹوٹ حصہ ہے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے متعدد مسائل ہیں۔ ان میں سرفہرست ایران کا ایٹمی پلانٹ، دہشت گردی کی سرپرستی اور ملیشیاؤں کو مسلح کرنا ہے۔ خلیجی ممالک کے مفادات کے تحفظ کے لیے یکجہتی درکار ہے۔
علاوہ ازیں، جی سی سی وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک امریکہ کی قیادت میں یکطرفہ دنیا کی تشکیل کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے مغرب پر یوکرین پر دباو ڈالنے کا بھی الزام لگایا تاکہ روس کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ جی سی سی ممالک روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کی نوعیت کو سمجھتے ہیں اور خلیجی ملکوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ماسکو پر پاپبدیاں عائد کرنے میں مغربی ممالک کا ساتھ نہیں دیں گے۔
انہوں نے مغربی ممالک پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کا بھی الزام لگایا اور یوکرین سے بھاری ہتھیاروں کے انخلا کا مطالبہ کیا۔