متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان منگل کو آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں ممالک کے درمیان رواں برس تجارتی حجم دو ارب ڈالر سے بڑھنے کا امکان ہے۔
اسرائیل کے وزیر معیشت اور صنعت اورنا باربیوا اور ان کے اماراتی ہم منصب وزیر معیشت عبداللہ بن طوق المری نے کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد اس معاہدے پر دستخط کیے۔
متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی سفیر امیر ہائیک نے ٹوئٹر پر اس کی تصدیق کرتے ہوئے اپنی گذشتہ ٹویٹ اسرائیل اور امارات آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کریں گے کے جواب میں لکھا کہ ہوگیا۔
واضح رہے، یہ اسرائیل کا کسی بھی خلیجی ریاست کے ساتھ سب سے بڑا معاہدہ ہے۔
یو اے ای اسرائیل بزنس کونسل کے شریک بانی دوریان باراک نے عرب نیوز کو بتایا کہ 2022 میں اسرائیل اور امارات کے درمیان تجارت دو ارب ڈالر سے بڑھ جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان قابل تجدید اشیا، سیاحت اور لائف سائنس کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھایا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دبئی تیزی سے اسرائیلی کمپنیوں کا مرکز بنتا جا رہا ہے، سال رواں کے آخر تک تقریباً ایک ہزار اسرائیلی کمپنیاں متحدہ عرب امارات میں یا اس کے ذریعے کام کر رہی ہوں گے، اور اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔