کیا خواتین وزن اٹھانے کے ان حیرت انگیز فائدوں سے واقف ہیں؟

22

ایک وقت تھا جب خواتین کے لئے وزن اٹھانا نقصان کا باعث سمجھا جاتا تھا۔ لیکن موجودہ دور میں تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خواتین میں وزن اٹھانے کی عادت نہ صرف ان کی طاقت میں اضافہ کرتی ہیں بلکہ بڑھتی عمرسے جسم میں آنے والی تبدیلیوں اور کمزوریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔

ماہرین کے مطابق تیس برس کے بعد خواتین میں پٹھے اپنی طاقت کھونے لگتے ہیں جس کی وجہ سے  میٹابولزم، جسم کے توازن اور چوٹ لگنے میں صورت میں خود کو سنبھالنے کی صلاحیت متاثر ہونے لگتی ہے۔ وزن اٹھانا نہ صرف اس صلاحیت میں اضافہ کا سبب بنتا ہے بلکہ وزن کم کرنے کے لئے بھی مثالی تصور کیا جاتا ہے۔

ماہرین اس مقصد کے لئے ہفتے میں دوبار وزن اٹھانا کا مشورہ دیتے ہیں چاہے آپ اس سرگرمی کو گھر پر انجام دیں یا کسی ماہر ٹرینر کی موجودگی میں کسی جم کا انتخاب کریں۔ یہ کام روز بھی کیا جاسکتا ہے تو اس کے لئے کبھی جسم کے اوپری حصے سے تو کبھی نچلے حصے سے وزن اٹھائیں تاکہ توازن کو برقرار رکھا جاسکے۔ خواتین میں وزن اٹھانے کے کئی حیرت انگیز فائدے جو یہاں پیش کئے جارہیں ہیں۔

وزن اور کیلوریز گھٹائیں

خواتین میں وزن اٹھانے سے جہاں عضلات مضبوط ہوتے ہیں وہی یہ وزن کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ وزن اٹھاتے ہیں تو آپ کے عضلات کیلوریز استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں وزن کم ہونے لگتا ہے۔

مزید پڑھیں:  معالج کی جانب دی جانے والے ایسی ہدایات جن پر عمل نہ کرنا بہتر ہے

ہڈیاں مضبوط بنائیں

خواتین میں بڑھتی عمر کے اثرات سب سے زیادہ ہڈیوں کو متاثر کرتے ہیں خاص کر مینوپاز کے بعد جس میں ایسٹروجن کی سطح کم ہونے لگتی ہے کیونکہ یہ ہارمون ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے اہم تصور کیا جاتا ہے لیکن وزن اٹھانا ہڈیوں کی کثافت برھانے میں مدد فراہم کرتا ہے اور جوڑوں پر دباؤ بڑھنا ہڈیوں کی تعمیر میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

تناؤ سے نجات، موڈ کو بہتر بنائیں

خواتین کو دن بھر کے معمول کے کام کی انجام دہی کی بنا پر ذہنی تناؤ کا سامنا رہتا ہے وزن اٹھانے یا کسی بھی قسم کی ورزش کے دوران دماغ سے ایسے ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جو تناؤ میں کمی کا سبب بنتا ہے یہ ہارمون یپپوکیمپس میں اعصابی نشوونما کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوتا ہے یہ دماغ کو وہ حصہ ہے جو سیکھنے اور یاداشت کے کام سرانجام دیتا ہے۔

ہر طرح کی ورزش مزاج پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے لیکن وزن اٹھانے کی مشق اس کے لئے موزوں ترین تصور کی جاتی ہے۔ اس سے گردن اور کمر کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں جو تناؤ سے منسلک ہوتے ہیں۔

بیٹھنے کے انداز کو بہتر بنائیں

اگر آپ کسی ایسی جگہ ملازمت کرتی ہیں جہاں ڈیسک پر کام کیاجاتا ہے تو آپ کو کندھوں اور گردن پر اضافی دباؤ کی وجہ سے درد کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔ لیکن وزن اٹھانا سینے، کمر کے پٹھوں کومضبوط بناتا ہے جبکہ وزن اٹھانے سے آپ کا بیٹھنے اور کھڑے رہنے کا انداز بھی بہتر ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:  خوبصورتی بڑھانے کے لیے پانی سے علاج کریں مگر کیسے؟

کمر کے درد سے نجات دلائے

اس درد کی ایک وجہ نہیں ہے لیکن پٹھوں عدم توازن میں ہونا اور کمزور گھٹنے اس کی ایک وجہ ہوسکتے ہیں۔ وزن اٹھانے سے جسم یہ حصے مضبوط ہونے لگتے ہیں اور درد میں کمی کا سبب بنتے ہیں۔

یاداشت اوردماغی صحت بہتر بنائیں

ایک تحقیق کے مطابق پچاس برس سے زائد خواتین میں جسمانی سرگرمی یاداشت کے کمزور ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ جب آپ کوئی بھی ورزش کر رہے ہوتے ہیں تو آپ کا جسم آکسیجن سے بھر خون دماغ تک پہنچاتا ہے جو عصبی رابطے بنانے اور ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کو ہم آہنگ کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور اس طرح تناؤ سے بہتر انداز میں نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.