وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پیٹرولیم سبسڈی پر فیصلے میں تاخیر سے قومی خزانے کو 135 ارب کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کو مزید ختم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے روس کے ساتھ تیل کا کوئی معاہدہ نہیں کیا، حماد اظہر کے خط کا ماسکو سے کوئی جواب نہیں آٰیا تھا لیکن موجودہ حکومت روس سے گندم درآمد کرنے کی کوشش کرے گی اور روس نے کوئی راستہ نکالا تو سستہ تیل بھی خریدیں گے۔
واضح رہے کہ حکومت نے 26 مئی کو پیٹرولیم مصنوعات میں 30 روپے اضافے کا اعلان کیا تھا، اس موقع پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 27 مئی سے پیٹرول، ڈیزل، کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جائے گا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد حکومت کی جانب سے سبسڈی میں کمی بھی کردی گئی ہے جس کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر سبسڈی 47 روپے 2 پیسے سے کم کرکے 17 روپے 2 پیسے کردی گئی ہے۔
علاوہ ازیں فی لیٹر ڈیزل پر 86 روپے 71 پیسے سبسڈی دی جارہی تھی جس کو کم کرکے 56 روپے 71 پیسے کردیا گیا ہے جبکہ مٹی کے تیل پر سبسڈی 51 روپے 83 پیسے فی لیٹر تھی جس کو کم کرکے 21 روپے 83 پیسے کردیا ہے اور لائٹ ڈیزل آئل پر 67 روپے 84 پیسے فی لیٹر سبسڈی کو کم کرکے 37 روپے 84 پیسے فی لیٹر کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ییٹرول مصنوعات کی قیمتون میں اضافے کے بعد پیٹرول فی لیٹر قیمت 179.86 روپے، ڈیزل 174.15 روپے، کیروسین آئل 155.56 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل 148.31 روپے فی لیٹر کا ہوگیا ہے۔