اسلام آباد: یکم جولائی سے پیٹرول کے بعد گیس کی قیمت میں بھی بڑے اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت توانائی کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ آٗئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کی کوشش میں اس بار حکومت کے پاس سسٹم گیس ٹیرف میں 40 سے 50 فیصد تک اضافے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس ٹیرف میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی 2022 سے ہوگا، اب سے آئی ایم ایف کی ہدایات کے مطابق ترمیم شدہ اوگرا قانون گیس ٹیرف اور ان پر عمل در آمد کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ سال بجٹ سے دونوں گیس کمپنیوں کو ٹریف میں جمود کی وجہ سے مزید نقصان نہ ہو اور اوگرا کے ترمیم شدہ قانون کو صحیح معنوں میں لاگو کیا جائے۔
وزارت خزانہ کے عہدیدرا کا کہنا تھا کہ اب تک دونوں سوئی گیس کمپنیوں سدرن اور ناردرن کو گذشتہ برسوں میں جمع ہونے والے 550 ارب کے بھاری نقصان کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا مجموعی طور پر نقصان میں سے 350 ارب روپے سوئی نادردن اور 200 ارب روپے سوئی سدرن کو نقصان کا سامنا ہے جس کی اہم وجہ ٹریف میں مطلوبہ اضافہ نہ کرنا تھا۔
دوسری جانب سوئی ناردرن پہلے ہی اپنی درخواست میں مالی سال 2022-23 کے لیے گیس کے نرخوں میں 66 فیصد اضافے اور سوئی سدرن نے گیس ٹیرف میں 46 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
اوگرا دونوں گیس کمپنیوں کی درخواستوں کی مستعدی کے بعد جون 2022 کے وسط تک ٹیرف میں اضافے کے بارے میں اپنا فیصلہ لے سکتی ہے۔