پاکستان کے معروف ماہر معیشت نے ملکی معیشت سے متعلق بڑی پیشگوئی کرتے ہوئے خبردار کردیا ہے۔
وزارت خزانہ کے سابق ترجمان اور ماہر معیشت مزمل اسلم نے ملکی معیشت سے متعلق تشویشناک پیشگوئی کردی ہے۔
نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ کا مہنگا ترین سال شروع ہونے والا ہے جبکہ مہنگائی کی شرح 30 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے نیچے آگئے ہیں جبکہ بر آمدات میں مشکلات ہیں، ملک میں مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کارخانے بند ہونے کی خبریں آرہی ہیں جبکہ روپیے پر بھی پورے سال دباؤ رہنے کا امکان ہے، ایک جانب یہ کہتے ہیں زہر کھانے کے پیسے نہیں اور دوسری جانب ایم این ایز اور ایم پی ایز کے لیے 60 ارب روپے مختص کردیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن کہتے ہیں پیٹرول کی قیمت اس ماہ کے آخر تک 260 روپے تک پہنچ جائے گی کیونکہ ابھی ایک یا 2 بوسٹر اور لگنے ہیں۔
ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ جب بھی حکومت بدلتی ہے تو ہمیں آئی ایم ایف، آئی ایم ایف کھیلنا پڑتا ہے، عمران خان آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں چاہتے تھے تو ان پر دباؤ ڈال کر انہیں بھی آئی ایم ایف کے پاس لے جایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ حالات ایسے پیدا کردیے جاتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پاس جایا جائے، معیشت اور حالات کی بہتری جیسے الفاظ اپنی ڈکشنری سے نکال دیں کیونکہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے کبھی معیشت اچھی نہیں ہوتی۔